نظر ملا کے نظر سے گرا دیا تم نے
نظر ملا کے نظر سے گرا دیا تم نے
مجھے بتاؤ خدارا یہ کیا کیا تم نے
مجھی پہ وار کیا اور مجھی کو بھول گئے
مری وفا کا یہ اچھا صلہ دیا تم نے
نہ اپنے طرز ستم پر نگاہ کی تم نے
ہماری بات کو اتنا بڑھا دیا تم نے
تم آ کے کیا متبسم ہوئے لحد پر مری
چراغ گور غریباں جلا دیا تم نے
ہمیں تو ہوش نہیں تم کو علم ہوگا ضرور
کہ کس قصور پہ دل سے بھلا دیا تم نے
کسی کے جور کا تسنیمؔ یہ فسانہ ہے
کہ جس کو نظم بنا کر سنا دیا تم نے
- کتاب : Pathan Shayraat ka Tazkira (Pg. 108)
- Author : Khan Mohammad Atif
- مطبع : Khan Mohammad Atif (1983)
- اشاعت : 1983
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.