Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

نظر نظر میں ادائے جمال رکھتے تھے

غلام محمد قاصر

نظر نظر میں ادائے جمال رکھتے تھے

غلام محمد قاصر

MORE BYغلام محمد قاصر

    نظر نظر میں ادائے جمال رکھتے تھے

    ہم ایک شخص کا کتنا خیال رکھتے تھے

    جبیں پہ آنے نہ دیتے تھے اک شکن بھی کبھی

    اگرچہ دل میں ہزاروں ملال رکھتے تھے

    خوشی اسی کی ہمیشہ نظر میں رہتی تھی

    اور اپنی قوت غم بھی بحال رکھتے تھے

    بس اشتیاق تکلم میں بارہا ہم لوگ

    جواب دل میں زباں پر سوال رکھتے تھے

    اسی سے کرتے تھے ہم روز و شب کا اندازہ

    زمیں پہ رہ کے وہ سورج کی چال رکھتے تھے

    جنوں کا جام محبت کی مے خرد کا خمار

    ہمیں تھے وہ جو یہ سارے کمال رکھتے تھے

    چھپا کے اپنی سسکتی سلگتی سوچوں سے

    محبتوں کے عروج و زوال رکھتے تھے

    کچھ ان کا حسن بھی تھا ماورا مثالوں سے

    کچھ اپنا عشق بھی ہم بے مثال رکھتے تھے

    خطا نہیں جو کھلے پھول راہ صرصر میں

    یہ جرم ہے کہ وہ فکر مآل رکھتے تھے

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے