Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

نظریں جھکی سوال پہ میرے جواب میں

جے کرشن چودھری حبیب

نظریں جھکی سوال پہ میرے جواب میں

جے کرشن چودھری حبیب

MORE BYجے کرشن چودھری حبیب

    نظریں جھکی سوال پہ میرے جواب میں

    کیا کیا نہ کہہ گئی ہے نگاہیں حجاب میں

    مضراب ہی سے ساز میں ہے ساری نغمگی

    ہے زندگی کا لطف نہاں اضطراب میں

    راہ وفا میں اس کے قدم ڈگمگائیں کیوں

    دیکھا ہے جس نے تیرا کرم بھی عتاب میں

    صدقے نگاہ ناز کے ہوں بے نیاز جام

    آئے یہ کیف حسن کہاں سے شراب میں

    میں رہ نورد شوق ہوں مجھ کو کہاں یہ ہوش

    راحت میں گزرے دل کہ یہ گزرے عذاب میں

    رہ رہ کے اب رلاتی ہے پیری میں ان کی یاد

    ہنس ہنس کے زخم کھائے جو ہم نے شباب میں

    یہ تازگی یہ رنگ بھی آیا کہاں سے ہے

    کانٹوں کا خون ہی تو ہے شاید گلاب میں

    پورے کہاں ہوئے مرے ارماں گناہ کے

    کیا خاک دل لگے گا ابھی سے ثواب میں

    بیداریوں کی تاب نہ ہم لا سکے حبیبؔ

    گزری حیات ایک مسلسل سے خواب میں

    مأخذ :
    • کتاب : نغمۂ زندگی (Pg. 77)
    • Author : جے کرشن چودھری حبیب
    • مطبع : جے کرشن چودھری حبیب

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے