نیکیاں تو آپ کی ساری بھلا دی جائیں گی
نیکیاں تو آپ کی ساری بھلا دی جائیں گی
غلطیاں رائی بھی ہوں پربت بنا دی جائیں گی
روشنی درکار ہوگی جب بھی محلوں کو ذرا
شہر کی سب جھگیاں پل میں جلا دی جائیں گی
پھر کوئی تصویر حاکم کو لگی ہے آئنہ
انگلیاں طے ہیں مصور کی کٹا دی جائیں گی
ان کے ارمانوں کی پروا اہل محفل کو کہاں
صبح ہوتے ہی سبھی شمعیں بجھا دی جائیں گی
نام پتھر پر شہیدوں کے لکھے تو جائیں گے
ہاں مگر قربانیاں ان کی بھلا دی جائیں گی
کون مرجھانے سے روکے گا گلوں کو اے دنیشؔ
بلبلیں ہی باغ سے جب سب اڑا دی جائیں گی
- کتاب : Word File Mail By Salim Saleem
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.