Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

نیکیوں سے کل میری تنہائیاں کہنے لگیں

پرمود پونڈھیر پیاسا

نیکیوں سے کل میری تنہائیاں کہنے لگیں

پرمود پونڈھیر پیاسا

MORE BYپرمود پونڈھیر پیاسا

    نیکیوں سے کل میری تنہائیاں کہنے لگیں

    دور تک جو بن گئی ہیں کھائیاں کہنے لگیں

    فیصلہ بھی ہو نہیں پایا مقدر سے یہاں

    دھوپ میں جلتی ہوئی پرچھائیاں کہنے لگیں

    چاک دل اپنا رفو کرتے رہے جو ٹوٹ کر

    ہستیٔ گل بزم کی رعنائیاں کہنے لگیں

    پاؤں چلتے ہی رہے اور منزلیں بڑھتی گئیں

    مشرق و مغرب سے منہ کی جھائیاں کہنے لگیں

    یاں حجابانہ فریبی ہی بصیرت ہو گئے

    زاہدوں سے مسئلہ سچائیاں کہنے لگیں

    پڑھ لیا کرتے ہمیں جو دیکھ کر کے آئنہ

    وہ نظر ہی خود مری رسوائیاں کہنے لگیں

    مفلسی خوددار ہونا سچ کہاں تک ہے بھلا

    بھوک میں بکتی ہوئی انگڑائیاں کہنے لگیں

    مانگ کے سندور اجڑے پالکی جلتی رہی

    کیوں ہوئے ہنگامے یہ شہنائیاں کہنے لگیں

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے