Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

نگاہ قہر ہوگی یا محبت کی نظر ہوگی

بسمل عظیم آبادی

نگاہ قہر ہوگی یا محبت کی نظر ہوگی

بسمل عظیم آبادی

MORE BYبسمل عظیم آبادی

    نگاہ قہر ہوگی یا محبت کی نظر ہوگی

    مزہ دے جائے گی دل سے اگر اے سیم بر ہوگی

    تمہیں جلدی ہے کیا جانا ابھی تو رات باقی ہے

    نہ گھبراؤ ذرا ٹھہرو کوئی دم میں سحر ہوگی

    ابھی سے سارے عالم میں تو اک اندھیر برپا ہے

    نہ جانے کیا غضب ڈھائے گی جب یہ تا کمر ہوگی

    نہ لائے گی تو کیا بے چین بھی ان کو نہ کر دے گی

    ہماری آہ کیا کمبخت اتنی بے اثر ہوگی

    ہم اس کو دیکھ لیں گے اور وہ ہم کو نہ دیکھے گی

    نگاہ یار کیا محفل میں اتنی بے خبر ہوگی

    چلا جاتا تو ہوں میں بہروپ بن کر ان کی محفل میں

    کہوں گا کیا رسائی گر کہیں منہ دیکھ کر ہوگی

    نگاہ لطف سے دیکھے گا مجھ کو اک جہاں تو کیا

    اگر تم دیکھ لو گے میری قسمت عرش پر ہوگی

    اسیری میں بھی یاد گل کرے گی اس طرح بلبل

    قفس کے در پہ سر ہوگا، سوئے گلشن نظر ہوگی

    جو بے جرمی پہ بھی بسملؔ کو تم نے کر دیا بسمل

    بتاؤگے بھلا کیا حشر میں پرسش اگر ہوگی

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے