نگاہ شوق کو رخ پر نثار ہونے دو
نگاہ شوق کو رخ پر نثار ہونے دو
یہ رنگ لائے گی کیا کیا بہار ہونے دو
رہین جذبۂ بے اختیار ہونے دو
جو ہو رہا ہے کوئی بے قرار ہونے دو
دل حزیں کو مرے جلوہ زار ہونے دو
خزاں نصیب چمن میں بہار ہونے دو
دل فراق زدہ میں قرار ہونے دو
دم اجل تو نگاہوں کو چار ہونے دو
کرشمے دیکھنا مر مر کے جینے والوں کے
تم اپنے کوچہ میں میرا مزار ہونے دو
تم اپنے وعدوں کی ایفا کرو امید نہیں
جہاں میں حسن کو بے اعتبار ہونے دو
شب فراق میں لو چل بسا تمہارا تاجؔ
قیام حشر تک اب انتظار ہونے دو
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.