نگاہ یار سے ہوتا ہے وہ خمار مجھے
نگاہ یار سے ہوتا ہے وہ خمار مجھے
کہ رت خزاں کی بھی لگنے لگے بہار مجھے
فصیل عشق پہ رکھا ہوا چراغ ہوں میں
ہوائے ہجر کا رہتا ہے انتظار مجھے
جدائیاں ہیں مقدر تو پھر گلے کیسے
لکھے ہوئے پہ تجھے ہے نا اختیار مجھے
فقط زباں سے نا کہہ مجھ کو زندگی اپنی
میں زندگی ہوں تو اچھی طرح گزار مجھے
میں آئنہ تھا کبھی اب تو صرف شیشہ ہوں
یہ لوگ دیکھتے رہتے ہیں میرے پار مجھے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.