Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

نگاہیں نیچی رکھتے ہیں بلندی کے نشاں والے

طرفہ قریشی

نگاہیں نیچی رکھتے ہیں بلندی کے نشاں والے

طرفہ قریشی

MORE BYطرفہ قریشی

    نگاہیں نیچی رکھتے ہیں بلندی کے نشاں والے

    اٹھا کر سر نہیں چلتے زمیں پر آسماں والے

    تقید حبس کا آزادیاں دل کی نہیں کھوتا

    قفس کو بھی بنا لیتے ہیں گلشن آشیاں والے

    نہیں ہے رہبریٔ منزل عرفان دل آساں

    بھٹک جاتے ہیں اکثر راستے سے کارواں والے

    زمیں کی انکساری بھی بڑا اعجاز رکھتی ہے

    جبیں سا ہو گئے خشکی پہ بحر بیکراں والے

    کسی دن گرم بازار عقیدت ہو تو جانے دو

    لگائیں گے مرے سجدوں کی قیمت آسماں والے

    اجل کہتے ہیں جس کو نام ہے کمزور ہی دل کا

    اسے خاطر میں کیوں لائیں حیات جاوداں والے

    ہمیں طرفہؔ کی لے سے کیوں نہ ہو عرفان دل حاصل

    سبک نغمے سناتے ہی نہیں ساز گراں والے

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے