نکل کے گھر سے اور میداں میں آ کے
نکل کے گھر سے اور میداں میں آ کے
ذرا کچھ دیکھیے تیور ہوا کے
کوئی زندہ رہا ہے کب جہاں میں
چراغ دل کو اپنے خود بجھا کے
ہماری خامشی بھی اک نوا تھی
ملے کب سننے والے ہیں نوا کے
پشیماں ایک مدت تک رہا ہے
کوئی در سے مجھے اپنے اٹھا کے
یہ دل ہے دل اسے سینے میں ہرگز
کبھی رکھنا نہ تم پتھر بنا کے
فرازؔ اکثر رہا کرتا ہے تنہا
اندھیرے میں چراغ دل جلا کے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.