نکلے ہو کس بہار سے تم زرد پوش ہو
نکلے ہو کس بہار سے تم زرد پوش ہو
جس کی نوید پہنچی ہے رنگ بسنت کو
دی بر میں اب لباس بسنتی کو جیسے جا
ایسے ہی تم ہمارے بھی سینہ سے آ لگو
گر ہم نشہ میں بوسہ کہیں دو تو لطف سے
تم پاس منہ کو لا کے یہ ہنس کر کہو کہ لو
بیٹھو چمن میں نرگس و صد برگ کی طرف
نظارہ کر کے عیش و مسرت کی داد دو
سن کر بسنت مطرب زرین لباس سے
بھر بھر کے جام پھر مئے گل رنگ کے پیو
کچھ قمریوں کے نغمہ کو دو سامعہ میں راہ
کچھ بلبلوں کا زمزمۂ دل کشا سنو
مطلب ہے یہ نظیرؔ کا یوں دیکھ کر بسنت
ہو تم بھی شاد دل کو ہمارے بھی خوش کرو
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.