نکلو حصار ذات سے تو کچھ سجھائی دے
نکلو حصار ذات سے تو کچھ سجھائی دے
گنبد میں بازگشت صدا ہی سنائی دے
ہر اک افق فریب نظر ہے کہ آسماں
جھک کر گلے زمین کے ملتا دکھائی دے
یا توڑ دے بہ پاس انا کاسہ خود گدا
ورنہ در بخیل کی یارب گدائی دے
مشرق میں آدمی کو اگر پھانس بھی چبھے
مغرب کا ہر مکین تڑپ کر دہائی دے
قہر خدا خداؤں کے ہیں قہر کو بہ کو
آشوب شہر میں نہ دہائی سنائی دے
رحمتؔ چراغ خانۂ درویش ہے حیات
یارب! کوئی تو چاند سا چہرہ دکھائی دے
- کتاب : Shora-e-London (Pg. 103)
- Author : Jauhar Zahiri
- مطبع : Books From India (U.K) Ltd. 45, Museum Street,Londan W.C-1 (1985)
- اشاعت : 1985
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.