نثار اس پر نہ ہونے سے نہ تنگ آیا نہ عار آئی
نثار اس پر نہ ہونے سے نہ تنگ آیا نہ عار آئی
مرے کس کام آخر زندگئ مستعار آئی
یہیں دیکھا کہ غلبہ ایک کو ہوتا ہے لاکھوں پر
طبیعت ایک بار آئی ندامت لاکھ بار آئی
ترے دل سے ترے لب تک تری آنکھوں سے مژگاں تک
محبت بے قرار آئی مروت شرمسار آئی
شراب عشق سے کرنے کو تھا توبہ کہ یار آیا
مرے آڑے یہ نیکی کب کی اے پروردگار آئی
دل محزوں کی آہیں مست کرتی ہیں مجھے کیفیؔ
کہ جب لی سانس میں نے مجھ کو بوئے زلف یار آئی
- کتاب : Intekhab-e-Sukhan(Jild-2) (Pg. 260)
- Author : Hasrat Mohani
- مطبع : uttar pradesh urdu academy (1983)
- اشاعت : 1983
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.