نیاز آگیں ہے اور ناز آفریں بھی
اگر سجدہ میں جھک جائے جبیں بھی
حق آگاہی سے اٹھ جائیں گے پردے
نظر ہو نکتہ رس بھی نکتہ چیں بھی
دلوں میں چاہئے وسعت گاہی
بدل جاتی ہے چشم خشمگیں بھی
حقائق پر جمی ہے گرد باطل
ہے گم وہموں میں احساس یقیں بھی
سلامت ان کا دامن بے خودی میں
لیا ہے ہم نے کار آستیں بھی
اجالے ہیں مرے قلب و نظر کے
یہ مہر ضو فشاں ماہ مبیں بھی
بہ فیض تلخیٔ حالات رونقؔ
عبارت زہر سے ہے انگبیں بھی
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.