Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

نمایاں ہیں مری بربادیوں کے کچھ نشاں اب تک

بشیر الدین راز

نمایاں ہیں مری بربادیوں کے کچھ نشاں اب تک

بشیر الدین راز

MORE BYبشیر الدین راز

    نمایاں ہیں مری بربادیوں کے کچھ نشاں اب تک

    پڑی ہے صحن‌ گلشن میں یہ خاک آشیاں اب تک

    معاذ اللہ یہ مجھ بیکس پہ زور آسماں اب تک

    نشیمن کیا ملا گرتی ہیں دل پر بجلیاں اب تک

    دیا تھا درد تم نے وہ بھی نا کافی ہوا مجھ کو

    رہی ہے درد و غم کی نامکمل داستاں اب تک

    محبت ختم ہونے پر بھی باقی ہیں نشاں اب تک

    مرے سینے میں ہے آباد یہ درد نہاں اب تک

    چمن کو چھوڑ کر جاؤں کہاں میں اے چمن والو

    وہی دشمن ہوا میرا رہا جو مہرباں اب تک

    دم آخر نہ آئے وہ عیادت کے لئے میری

    تعجب ہے دل مضطر کہ ہیں وہ بد گماں اب تک

    تجھے نیچا دکھاتا میں کبھی کا نالۂ دل سے

    ستم سہتا رہا لیکن ترے اے آسماں اب تک

    ترا نام مبارک ہے زباں پر مرنے والے کی

    تجھے بھولا نہیں ہے بے خودی میں مہرباں اب تک

    کسی کے حسن کی ہوتی ہے مدت سے کسک دل میں

    مگر سمجھے نہیں اے رازؔ یہ راز نہاں اب تک

    مأخذ :

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے