نسخے میں طبیبوں نے لکھا اور ہی کچھ ہے
نسخے میں طبیبوں نے لکھا اور ہی کچھ ہے
بیمار محبت کی دوا اور ہی کچھ ہے
اغیار سے تھیں میرے ستانے کی صلاحیں
اور میں نے جو پوچھا تو کہا اور ہی کچھ ہے
کہتے ہیں وہ گھبرا کے مجھے دیکھ کے غش میں
مر جائیں گے یہ ان کو ہوا اور ہی کچھ ہے
مانگے کوئی دولت کوئی عزت کوئی جنت
اور عاشق بیدل کی دعا اور ہی کچھ ہے
اعدا کی ملاقات سے انکار مسلم
کیا کہئے مگر ہم نے سنا اور ہی کچھ ہے
ہر چند قیامت ہے تری چشم کی شوخی
شوخی میں مگر رنگ حیا اور ہی کچھ ہے
ہاں زمزمۂ بلبل و قمری نہ پہ جانا
رونقؔ دل ناداں کی صدا اور ہی کچھ ہے
- کتاب : intekhaabe-e-sukhan(jild-duum) (Pg. 121)
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.