Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

نسخے میں طبیبوں نے لکھا اور ہی کچھ ہے

رونق ٹونکوی

نسخے میں طبیبوں نے لکھا اور ہی کچھ ہے

رونق ٹونکوی

MORE BYرونق ٹونکوی

    نسخے میں طبیبوں نے لکھا اور ہی کچھ ہے

    بیمار محبت کی دوا اور ہی کچھ ہے

    اغیار سے تھیں میرے ستانے کی صلاحیں

    اور میں نے جو پوچھا تو کہا اور ہی کچھ ہے

    کہتے ہیں وہ گھبرا کے مجھے دیکھ کے غش میں

    مر جائیں گے یہ ان کو ہوا اور ہی کچھ ہے

    مانگے کوئی دولت کوئی عزت کوئی جنت

    اور عاشق بیدل کی دعا اور ہی کچھ ہے

    اعدا کی ملاقات سے انکار مسلم

    کیا کہئے مگر ہم نے سنا اور ہی کچھ ہے

    ہر چند قیامت ہے تری چشم کی شوخی

    شوخی میں مگر رنگ حیا اور ہی کچھ ہے

    ہاں زمزمۂ بلبل و قمری نہ پہ جانا

    رونقؔ دل ناداں کی صدا اور ہی کچھ ہے

    مأخذ :
    • کتاب : intekhaabe-e-sukhan(jild-duum) (Pg. 121)

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے