Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

عجیب منظر ہے بارشوں کا مکان پانی میں بہہ رہا ہے

شکیل اعظمی

عجیب منظر ہے بارشوں کا مکان پانی میں بہہ رہا ہے

شکیل اعظمی

MORE BYشکیل اعظمی

    عجیب منظر ہے بارشوں کا مکان پانی میں بہہ رہا ہے

    فلک زمیں کی حدود میں ہے نشان پانی میں بہہ رہا ہے

    تمام فصلیں اجڑ چکی ہیں نہ ہل بچا ہے نہ بیل باقی

    کسان گروی رکھا ہوا ہے لگان پانی میں بہہ رہا ہے

    عذاب اترا تو پاؤں سب کے زمیں کی سطحوں سے آ لگے ہیں

    ہوا کے گھر میں نہیں ہے کوئی مچان پانی میں بہہ رہا ہے

    کوئی کسی کو نہیں بچاتا سب اپنی خاطر ہی تیرتے ہیں

    یہ دن قیامت کا دن ہو جیسے جہان پانی میں بہہ رہا ہے

    اداس آنکھوں کے بادلوں نے دلوں کے گرد و غبار دھوئے

    یقین پتھر بنا کھڑا ہے گمان پانی میں بہہ رہا ہے

    مأخذ :
    • کتاب : دل پرندہ ہے (Pg. 35)
    • Author : شکیل اعظمی
    • مطبع : ریختہ پبلی کیشنز (2023)
    • اشاعت : First

    موضوعات

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Rekhta Gujarati Utsav I Vadodara - 5th Jan 25 I Mumbai - 11th Jan 25 I Bhavnagar - 19th Jan 25

    Register for free
    بولیے