پاؤں میں دور کا سفر چمکے
پاؤں میں دور کا سفر چمکے
رات بستی میں جب کھنڈر چمکے
گر دعا ہے تو پھر اثر چمکے
شاخ پر ایک تو ثمر چمکے
ایک آسیب ہے ہر اک گھر میں
ایک ہی چہرہ در بدر چمکے
ظلمتوں کی زمین پر دیکھیں
کس طرح نور کا نگر چمکے
ان چمکتے ہوئے اندھیروں میں
ایک تو حرف معتبر چمکے
روشنی ہو تو روح تک لرزے
اور اندھیرے میں ایک ڈر چمکے
ساحلوں کی شفیق آنکھوں میں
دھوپ کپڑے اتار کر چمکے
- کتاب : Rasta Ye Kahin Nahin Jata (Pg. 147)
- Author : Sheen Kaaf Nizam
- مطبع : Vagdevi Publication (2010)
- اشاعت : 2010
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.