Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

پڑا ہوا میں کسی آئنے کے گھر میں ہوں

سلیم بیتاب

پڑا ہوا میں کسی آئنے کے گھر میں ہوں

سلیم بیتاب

MORE BYسلیم بیتاب

    پڑا ہوا میں کسی آئنے کے گھر میں ہوں

    یہ تیرا شہر ہے یا خواب کے نگر میں ہوں

    اڑائے پھرتی ہے ان دیکھے ساحلوں کی ہوا

    میں ایک عمر سے اک بے کراں سفر میں ہوں

    تجھے یہ وہم کہ میں تجھ سے بے تعلق ہوں

    مجھے یہ دکھ کہ ترے حلقۂ اثر میں ہوں

    مری تلاش میں گرداں ہیں تیر کرنوں کے

    چھپا ہوا میں خنک سایۂ شجر میں ہوں

    میں تیری سمت بھی آؤں گا معرفت کو تری

    ابھی تو اپنے ہی عرفاں کی رہ گزر میں ہوں

    تری اڑان میں شامل ہے تربیت میری

    مجھے نہ بھول کہ میں تیرے بال و پر میں ہوں

    بلا رہا ہے ادھر مجھ کو میرا مستقبل

    گھرا ہوا میں ادھر حال کے بھنور میں ہوں

    رکھے گی تجھ کو معطر سدا مہک میری

    رچا ہوا میں ترے گھر کے بام و در میں ہوں

    مری پرکھ کو بھی آئیں گے جوہری بیتابؔ

    ہوں لعل ناب مگر شہر کم نظر میں ہوں

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے