پڑا ہوں زیر قدم خاک رہ گزر بن کر
پڑا ہوں زیر قدم خاک رہ گزر بن کر
جھکا ہوں میں ہمہ تن اس گلی میں سر بن کر
نکل گیا مری آنکھوں سے مثل خواب و خیال
گزر گیا دل روشن سے وہ نظر بن کر
کتاب و خط ہی کے دھوکے میں رہ گئے اغیار
وہ یار آپ ہی آیا پیام بر بن کر
کسی کی تیغ نگہ نے مٹا دیے دھبے
ہمارے داغ جگر کٹ گئے سپر بن کر
مذاقؔ ساقیٔ کوثر مجھے سنبھالیں گے
نشے میں بگڑی طبیعت مری اگر بن کر
- کتاب : Intekhab-e-Sukhan(Jild-2) (Pg. 222)
- Author : Hasrat Mohani
- مطبع : uttar pradesh urdu academy (1983)
- اشاعت : 1983
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.