پڑھو عبارت تخلیق درد چہرے پر
پڑھو عبارت تخلیق درد چہرے پر
لکھی ہے کرب کی روداد زرد چہرے پر
چھپا رہی ہے خد و خال جھریاں بن کر
جمی ہوئی تھی سفر میں جو گرد چہرے پر
کمال ضبط تو یہ ہے کہ رنگ مایوسی
دم شکست بھی جھلکے نہ مرد چہرے پر
پگھلتی کیوں نہ بھلا برف اجنبیت کی
نظر کی دھوپ جو ٹھہری تھی سرد چہرے پر
میں دھول اہل چمن میری قدر کیا جانیں
مجھے سجاتے ہیں صحرا نورد چہرے پر
ہر ایک جسم برہنہ لگے وہاں عازمؔ
جہاں نقاب رکھے فرد فرد چہرے پر
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.