پڑتی ہے نظر جب کہ پر و بال پر اپنے
پڑتی ہے نظر جب کہ پر و بال پر اپنے
روتا ہوں قفس میں بہت احوال پر اپنے
عشاق کے احوال پہ کیا اس کو نظر ہے
وہ آپ دوانہ ہے خط و خال پر اپنے
تحسین عمل کب اسے منظور ہے اے شیخ
نظریں جو کرے آپ ہی اعمال پر اپنے
کس طرح سے میں پیر کروں عشق کا دعویٰ
پھبتی نہیں یہ بات سن و سال پر اپنے
- Deewan-e-Joshish(Rekhta Website)
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.