پہلے گھرے تھے بے خبروں کے ہجوم میں
پہلے گھرے تھے بے خبروں کے ہجوم میں
اب آ گئے ہیں دیدہ وروں کے ہجوم میں
کچھ بھی نہیں ہے اڑتی ہوئی راکھ کے سوا
کیا ڈھونڈتے ہو کم نظروں کے ہجوم میں
شہروں میں آئنوں کے خریدار ہی نہیں
اک بے کلی ہے شیشہ گروں کے ہجوم میں
پہچان لیجے کون ہے انساں کا رہنما
ان بے شمار راہبروں کے ہجوم میں
پیوند کی طرح نظر آتا ہے بد نما
پختہ مکان کچے گھروں کے ہجوم میں
تیشہ بدست ہر کوئی رہتا ہے رات دن
ہم دل جلوں کے بے جگروں کے ہجوم میں
دوراںؔ بھی احتجاج ہی کرتے ہوئے ملے
سڑکوں پہ گشت کرتے سروں کے ہجوم میں
- کتاب : Lamhon Ki Aawaz (Pg. 240)
- Author : Owais Ahmad Dauran
- مطبع : label litho press Ramna Road Patna-4 (1974)
- اشاعت : 1974
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.