پہلے ہماری آنکھ میں بینائی آئی تھی
پہلے ہماری آنکھ میں بینائی آئی تھی
پھر اس کے بعد قوت گویائی آئی تھی
میں اپنی خستگی سے ہوا اور پائیدار
میری تھکن سے مجھ میں توانائی آئی تھی
دل آج شام سے ہی اسے ڈھونڈنے لگا
کل جس کے بعد کمرے میں تنہائی آئی تھی
وہ کس کی نغمگی تھی جو داروں سروں میں تھی
رنگوں میں کس کے رنگ سے رعنائی آئی تھی
پھر یوں ہوا کہ اس کو تمنائی کر لیا
میری طرف جو چشم تماشائی آئی تھی
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.