پہلے تو ڈر لگا مجھے خود اپنی چاپ سے
پہلے تو ڈر لگا مجھے خود اپنی چاپ سے
پھر رو دیا میں مل کے گلے اپنے آپ سے
دیکھا ہے ہاں اسے ہے وہ کچھ ملتا جلتا سا
مطرب کی میٹھی میٹھی سریلی الاپ سے
تھی بات ہی کچھ ایسی کہ دیوانہ ہو گیا
دیوانہ ورنہ بنتا ہے کون اپنے آپ سے
رہنا ہے جب حریف ہی بن کر تمام عمر
کیا فائدہ ہے یار پھر ایسے ملاپ سے
آیا ادھر خیال ادھر محو ہو گیا
کہنے کو تھا نہ جانے ابھی کیا میں اپنے آپ سے
ہم اور لگائیں اپنے پڑوسی کے گھر میں آگ
بھگوان ہی بچائے ہمیں ایسے پاپ سے
نوشادؔ رات کیسی تھی وہ محفل طرب
لگتی تھی دل پہ چوٹ سی طبلے کی تھاپ سے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.