Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

پلٹ کر دیکھنے کا مجھ میں یارا ہی نہیں تھا

ارشد جمال صارم

پلٹ کر دیکھنے کا مجھ میں یارا ہی نہیں تھا

ارشد جمال صارم

MORE BYارشد جمال صارم

    پلٹ کر دیکھنے کا مجھ میں یارا ہی نہیں تھا

    نہیں ایسا کہ پھر اس نے پکارا ہی نہیں تھا

    سمندر کی ہر اک شے پر ہماری دسترس تھی

    کہ طغیانی بھی اپنی تھی کنارہ ہی نہیں تھا

    وہ اک لمحہ سزا کاٹی گئی تھی جس کی خاطر

    وہ لمحہ تو ابھی ہم نے گزارہ ہی نہیں تھا

    وہ بن کر چاند تب اترا تھا اس دل کی زمیں پر

    محبت کا جب آنکھوں میں ستارہ ہی نہیں تھا

    ورائے جسم تھا کچھ اور بھی اس کے جلو میں

    فقط وہ روشنی کا استعارہ ہی نہیں تھا

    جنوں کے پاؤں میں چھن کیسی در آئی کہ میں نے

    ابھی وحشت کو صحرا میں اتارا ہی نہیں تھا

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے