پلکوں پہ لے کے بوجھ کہاں تک پھرا کروں
پلکوں پہ لے کے بوجھ کہاں تک پھرا کروں
اے خواب رائیگاں میں بتا تیرا کیا کروں
وہ ہے بضد اسی پہ کہ میں التجا کروں
کچھ تو بتا اے میری انا اب میں کیا کروں
پانے کی جد و جہد میں عمریں گزر گئیں
اک بار تجھ کو کھونے کا بھی حوصلہ کروں
ہر آنے والا بزم میں تیری ہے محترم
تعظیم کو میں سب کی کہاں تک اٹھا کروں
ہر اک ورق ہے تجھ سے شروع اس کتاب کا
تو ہی بتا کہاں سے میں اب ابتدا کروں
ہے زیر غور اپنی ہی چاہت کا احتساب
تیری وفا پہ کیا میں ابھی تبصرہ کروں
- کتاب : Khwab Aasmano ke (Pg. 52)
- Author : Javed Nasimi
- مطبع : Educational Publishing House (2014)
- اشاعت : 2014
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.