پلکوں سے آسماں کو اشارہ کرو کبھی
پلکوں سے آسماں کو اشارہ کرو کبھی
آنسو ہمارے غم کا ستارہ کرو کبھی
موسم جواں ہوا ہے بہاروں کے نور سے
ہاتھوں میں ہاتھ ڈالے نظارہ کرو کبھی
تنہائیوں کی راتوں میں اب ہم سے شرم کیا
ملبوس خامشی کا اتارا کرو کبھی
دہلیز پر کھڑے یوں سر راہ رفتگاں
اپنا بھی انتظار گوارا کرو کبھی
دل شے عجیب ہے کہیں ہم لوٹ ہی نہ جائیں
اس احتیاط سے نہ پکارا کرو کبھی
یہ جاں تماری نذر ہے چاہے تو جان لو
یہ دل تمہارا گھر ہے سنوارا کرو کبھی
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.