پربت پربت گھوم چکا ہوں صحرا صحرا چھان رہا ہوں
پربت پربت گھوم چکا ہوں صحرا صحرا چھان رہا ہوں
ہر منزل کے حق میں لیکن کافر کا ایمان رہا ہوں
تیرے در پر عمر کٹی ہے پھر بھی کیا انجان رہا ہوں
دنیا بھر کے سجدوں میں اپنے سجدے پہچان رہا ہوں
دور سنہرے گنبد چمکے لیکن گردن کون جھکائے
میں تو جنت بھی کھو کر آزاد منش انسان رہا ہوں
دیکھ مری انمول شرافت لٹ بھی گیا شرمندہ بھی ہوں
جیت بھی لی اخلاص کی بازی ہار بھی اپنی مان رہا ہوں
- کتاب : Kalam Qateel Shifai (Pg. 40)
- Author : Qateel Shifai
- مطبع : Farid Book Depot Pvt. Ltd (2011)
- اشاعت : 2011
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.