پری صورت نظارہ ڈھونڈتے ہیں
پری صورت نظارہ ڈھونڈتے ہیں
مسافر ہیں سہارا ڈھونڈتے ہیں
چراغوں کو ضرورت کیا پڑی جو
ہواؤں کا سہارا ڈھونڈتے ہیں
ستاروں سا کوئی پلکوں پہ اپنی
وہ اشکوں میں نظارہ ڈھونڈتے ہیں
پڑی عادت ہمیں کیا ہارنے کی
جہاں دیکھو خسارہ ڈھونڈتے ہیں
یہ وصل شب خلش سے کم نہیں ہے
گزر جائے کنارہ ڈھونڈتے ہیں
ہوئے جو مست ساغرؔ جام پی کر
حسیں دل کش کنارا ڈھونڈتے ہیں
- کتاب : احتزاز غزل (Pg. 22)
- Author : ساغر سیالکوٹی
- مطبع : ساہتیہ کلش پبلی کیشن (2004)
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.