پرندے جا چکے ہیں کب کے گھونسلوں کو بھی
پرندے جا چکے ہیں کب کے گھونسلوں کو بھی
بتائے رستہ کوئی ہم مسافروں کو بھی
میں جانتا ہوں کہ اک دن ہمیں بچھڑنا ہے
سنبھال رکھا جبھی تو ہے آنسوؤں کو بھی
ابھی تو دور ہے منزل کہ کاٹنی ہیں ابھی
ملی جو ورثے میں ہیں ان مسافتوں کو بھی
کہاں وہ وقت ہواؤں پہ حکم چلتا تھا
اور اب یہ حال ترستے ہیں آہٹوں کو بھی
عجب ہیں ہم کہ بنانا مکان کچا ہی
اور اہتمام سے گھر لانا بارشوں کو بھی
سبھی لگے ہیں جو پیوند کرنے شاخوں کو
کسی نے دیکھا ہے دیمک زدہ جڑوں کو بھی
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.