پرندوں سے درختوں سے کہوں گا
پرندوں سے درختوں سے کہوں گا
میں تیرا پیار پھولوں سے کہوں گا
بچھڑ کر جا رہی ہو اتنا سوچو
مری جاں کیا میں لوگوں سے کہوں گا
کہو اس سے کہ واپس لوٹ آئے
میں دکھڑا اپنا رستوں سے کہوں گا
اٹھو اٹھ کر اچھالیں تاج شاہی
پریشاں حال بندوں سے کہوں گا
چرا لائیں تری آنکھوں سے نیندیں
میں خوابیدہ نگاہوں سے کہوں گا
کنولؔ کو لا کے دفنائیں وطن میں
وصیت میں یہ بچوں سے کہوں گا
- کتاب : Mujalla Dastavez (Pg. 584)
- Author : Aziz Nabeel
- مطبع : Edarah Dastavez (2013-14)
- اشاعت : 2013-14
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.