پروں کو کھول زمانہ اڑان دیکھتا ہے
پروں کو کھول زمانہ اڑان دیکھتا ہے
زمیں پہ بیٹھ کے کیا آسمان دیکھتا ہے
ملا ہے حسن تو اس حسن کی حفاظت کر
سنبھل کے چل تجھے سارا جہان دیکھتا ہے
کنیز ہو کوئی یا کوئی شاہزادی ہو
جو عشق کرتا ہے کب خاندان دیکھتا ہے
گھٹائیں اٹھتی ہیں برسات ہونے لگتی ہے
جب آنکھ بھر کے فلک کو کسان دیکھتا ہے
یہی وہ شہر جو میرے لبوں سے بولتا تھا
یہی وہ شہر جو میری زبان دیکھتا ہے
میں جب مکان کے باہر قدم نکالتا ہوں
عجب نگاہ سے مجھ کو مکان دیکھتا ہے
- کتاب : دل پرندہ ہے (Pg. 25)
- Author : شکیل اعظمی
- مطبع : ریختہ پبلی کیشنز (2023)
- اشاعت : First
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.