پتہ نہیں ہمیں دینے ہیں امتحاں کیا کیا
پتہ نہیں ہمیں دینے ہیں امتحاں کیا کیا
خراج لے گی محبت کہاں کہاں کیا کیا
وہ انجمن کہ جہاں ہوش اڑتے جاتے ہیں
نہ ہم سے پوچھو کے دیکھ آئے ہم وہاں کیا کیا
قدم قدم پہ ہر اک سمت کامرانی کے
نقوش چھوڑ گئی عمر رائیگاں کیا کیا
ملیں تو کیسے ملیں دو دلوں کے ملنے میں
رکاوٹیں ہیں زمانے کے درمیاں کیا کیا
یہ ولولے یہ عزائم یہ حوصلے اپنے
دلاسے دیتے ہیں ہم کو کہاں کہاں کیا کیا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.