Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

پت جھڑ کا موسم تھا لیکن شاخ پہ تنہا پھول کھلا تھا

بمل کرشن اشک

پت جھڑ کا موسم تھا لیکن شاخ پہ تنہا پھول کھلا تھا

بمل کرشن اشک

MORE BYبمل کرشن اشک

    پت جھڑ کا موسم تھا لیکن شاخ پہ تنہا پھول کھلا تھا

    جس کو ہم پتھر سمجھے تھے چشمہ جیسا پھوٹ بہا تھا

    اب تو آنکھیں پاپ بھری ہیں ایک سمے یارو ایسا تھا

    اگلے گھر کی چھت کے پیچھے چاند بہت پیارا لگتا تھا

    ننگ دھڑنگ اک ننھا منا پیچھے پیچھے دوڑ رہا تھا

    آگے اڑنے والے وقت نے پل بھر کو مڑ کر دیکھا تھا

    پھولوں والے ترکش کے اک تیر نے میری آنکھیں لے لیں

    اور جس نے چلہ کھینچا تھا وہ بھی اک اندھا لڑکا تھا

    گھر سے نکلو دھوپ میں بیٹھو دیکھو اس پیپل کا سایہ

    جس کے نیچے تم ایسا اک بھولا بچہ کھیل رہا تھا

    جو پاگل عورت پرسوں تک اک گڑیا نوچا کرتی تھی

    کل اس کی جھلمل چنری میں ایک مٹیالا گڈا سا تھا

    یوں تو ہری بھری راہوں میں روز نیا میلا لگتا ہے

    جب میں گھر سے نکلا یا تو میں تھا یا مرا سایا تھا

    میں سمجھا تھا میرے سر اور زخم کی نسبت پر معنی ہے

    اور کوئی تھا جس کی خاطر بچوں نے پتھر پھینکا تھا

    اشکؔ اک مدت تک گم سم سے پیڑ نے رم جھم برکھا جھیلی

    آگ لگی تو چنگاری کے چاروں اور دھواں پھیلا تھا

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے