پتھر کے خدا وہاں بھی پائے
پتھر کے خدا وہاں بھی پائے
ہم چاند سے آج لوٹ آئے
دیواریں تو ہر طرف کھڑی ہیں
کیا ہو گئے مہربان سائے
جنگل کی ہوائیں آ رہی ہیں
کاغذ کا یہ شہر اڑ نہ جائے
لیلیٰ نے نیا جنم لیا ہے
ہے قیس کوئی جو دل لگائے
ہے آج زمیں کا غسل صحت
جس دل میں ہو جتنا خون لائے
صحرا صحرا لہو کے خیمے
پھر پیاسے لب فرات آئے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.