پیڑ اونچا ہے مگر زیر زمیں کتنا ہے
پیڑ اونچا ہے مگر زیر زمیں کتنا ہے
لب پہ ہے نام خدا دل میں یقیں کتنا ہے
ہم نے تو موند لیں آنکھیں ہی تری دید کے بعد
بوالہوس جانتے ہیں کوئی حسیں کتنا ہے
دیکھتا ہے وہ مجھے لطف سے گاہے گاہے
آنکتا ہے کہ غنی خاک نشیں کتنا ہے
ایک تخئیل کے جنگل پہ تصرف تھا پہ اب
یہ علاقہ بھی مرے زیر نگیں کتنا ہے
تم نے کس شخص کی تصویر بنائی ہے سہیلؔ
رنگ کتنا ہے کہیں اور کہیں کتنا ہے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.