Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

پیٹ کی آگ میں برباد جوانی کر کے

ذاکر خان ذاکر

پیٹ کی آگ میں برباد جوانی کر کے

ذاکر خان ذاکر

MORE BYذاکر خان ذاکر

    پیٹ کی آگ میں برباد جوانی کر کے

    پنچھی لوٹے ہیں ابھی نقل مکانی کر کے

    خانۂ دل میں گھڑی بھر کو ٹھہرنا ہے انہیں

    پھر گزر جائیں گے ہر بات پرانی کر کے

    عشق اظہار کا طالب ہے نہ مطلوب نظر

    فائدہ کیا ہے میاں شعلہ بیانی کر کے

    اب وہاں خاک اڑا کرتی ہے ارمانوں کی

    ہم چلے آئے تھے منزل پہ نشانی کر کے

    پار لگ جائے گا سانسوں کا سفینہ اک روز

    دھڑکنوں میں تری یادوں سے روانی کر کے

    چند لمحوں کا مرا اس کا سفر تھا ایسا

    رات ہو جیسے کہیں شام سہانی کر کے

    اس کی نظروں میں حقیقت ہے فسانہ ذاکرؔ

    چھوڑ جائے گا مجھے اب وہ کہانی کر کے

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے