Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

پھیل رہا ہے یہ جو خالی ہونے کا ڈر مجھ میں

احمد شہریار

پھیل رہا ہے یہ جو خالی ہونے کا ڈر مجھ میں

احمد شہریار

MORE BYاحمد شہریار

    پھیل رہا ہے یہ جو خالی ہونے کا ڈر مجھ میں

    آخر کار سمٹ آئے گا میرا باہر مجھ میں

    رو دوں گا تو اشک نہیں آنکھوں سے ریت بہے گی

    خون کہاں کچھ سوکھے دریا ہیں صحرا بھر مجھ میں

    پہروں جلتا رہتا ہوں میں جیسے کوئی سورج

    ایک کرن جب رک جاتی ہے تجھ سے چھن کر مجھ میں

    تو موجود ہے میں معدوم ہوں اس کا مطلب یہ ہے

    تجھ میں جو ناپید ہے پیارے وہ ہے میسر مجھ میں

    قطرہ ٹھیک ہے دریا ہونے میں نقصان بہت ہے

    دیکھ تو کیسے ڈوب رہا ہے میرا لشکر مجھ میں

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے