Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

پھر آشنائے لذت درد جگر ہیں ہم

جوش ملیح آبادی

پھر آشنائے لذت درد جگر ہیں ہم

جوش ملیح آبادی

MORE BYجوش ملیح آبادی

    پھر آشنائے لذت درد جگر ہیں ہم

    پھر محرم کشاکش ہر خیر و شر ہیں ہم

    ہر سانس دے رہی ہے خبر کائنات کی

    پھر بادۂ جمال سے یوں بے خبر ہیں ہم

    پھر عشق کی نظر میں ہے معشوقیت کا ناز

    پھر حسن دل نواز سے شیر و شکر ہیں ہم

    جینے کے اشتیاق سے ہے پھر رمیدگی

    پھر سینۂ حیات میں عزم سفر ہیں ہم

    ہشیار باش ظلمت غم خانۂ حیات

    پھر مرکز تجلئ شمس و قمر ہیں ہم

    کس زعم میں ہے اے شب دیجور زندگی

    پھر رازدار نور طلوع سحر ہیں ہم

    ہے کس خیال خام میں اے خارزار دہر

    پھر کامران خندۂ گل ہائے تر ہیں ہم

    پھر زندگی ہے غم کی امانت لیے ہوئے

    ہر دولت نشاط سے پھر بہرہ ور ہیں ہم

    پھر فیض عاشقی سے بہ ایں بے بضاعتی

    جیب جہاں میں دولت لعل و گہر ہیں ہم

    پھر باوجود فقر وہ حاصل ہے طمطراق

    تو یہ کہے کہ صاحب تاج و کمر ہیں ہم

    آنکھوں میں نور مصحف جاناں لیے ہوئے

    پھر کردگار عشق کے پیغام بر ہیں ہم

    کھلتے نہیں ہیں جوشؔ دماغوں پہ دل کے راز

    بالاتر از رسائی نقد و نظر ہیں ہم

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے