پھر دل نے کہا پیار کیا جائے کسی کو
پھر دل نے کہا پیار کیا جائے کسی کو
جیسے بھی ہو ہموار کیا جائے کسی کو
یوں یاد لگاتار کیا جائے کسی کو
آمادۂ اظہار کیا جائے کسی کو
کم حوصلہ ہے کوئی محبت میں تو پھر کیوں
بیکار گراں بار کیا جائے کسی کو
معشوق کی مرضی میں ہی عاشق کی رضا ہے
مشہور خطاوار کیا جائے کسی کو
دل اس کا جگر اس کا ہے جاں اس کی ہم اس کے
کس بات سے انکار کیا جائے کسی کو
ساقی کی عنایت ہے تو میکش کو ہے کیا عذر
آسودہ و سرشار کیا جائے کسی کو
اک کیف تھا ساغر میں تو ہم بن گئے کیفی
شرمندہ نہ بیکار کیا جائے کسی کو
ہے بے کسی بے گنہ تو پھر کیوں میرے سرکار
رسوا سر دربار کیا جائے کسی کو
سمجھایا بہت ہم نے پہ رہبرؔ کو یہ ضد ہے
شرمندۂ کردار کیا جائے کسی کو
- کتاب : Payaam-e-Rehber (Pg. 118)
- Author : Jitendra Mohan Sinha Rehber
- مطبع : Karanti Gupta & Om Parkash Gupt C-1205, Rajaji Puram, Lucknow (1995)
- اشاعت : 1995
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.