پھر کوئی حادثہ ہوا ہی نہیں
پھر کوئی حادثہ ہوا ہی نہیں
کوئی ان کی طرح ملا ہی نہیں
ہو چکی پتھروں کی بارش تک
زخم احساس جاگتا ہی نہیں
سر سے پانی گزر چکا ہے مگر
دل کسی طور ڈوبتا ہی نہیں
طے ہوئے مرحلے کئی لیکن
فاصلہ تو کوئی مٹا ہی نہیں
ان کو کیا کیا گلے رہے ہم سے
ہم کو جن سے کوئی گلہ ہی نہیں
آس نے آ کے دم کہاں توڑا
اب کے روحیؔ پتہ چلا ہی نہیں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.