پھر کوئی مشکل جواں ہونے کو ہے
پھر کوئی مشکل جواں ہونے کو ہے
دوستوں کا امتحاں ہونے کو ہے
جھونکے دم سادھے کھڑے ہیں چار سو
کوئی ہنگامہ یہاں ہونے کو ہے
بھیگ جانے پر بھی جو بجھتا نہ تھا
آج وہ شعلہ دھواں ہونے کو ہے
یہ بہاریں اور گل بوٹے نڈھال
فصل گل دور خزاں ہونے کو ہے
زندگی سے کیجیے امید کیا
زندگی خود رائیگاں ہونے کو ہے
ضبط کا حد سے گزرنا دیکھیے
راز آنکھوں سے بیاں ہونے کو ہے
منزل مقصود جب آئی نظر
راہبر سنگ راں ہونے کو ہے
- کتاب : Ehsas Dar Ehsas (Pg. 63)
- Author : Amar Singh Figar
- مطبع : Modern Publishing House (2000)
- اشاعت : 2000
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.