پھر مجھے حوصلہ عرض و بیاں مل جائے
پھر مجھے حوصلہ عرض و بیاں مل جائے
کچھ دنوں کے لئے مجھ کو بھی زباں مل جائے
سامنا ہوگا تو کچھ کہہ نہ سکیں گے اس سے
جانے اس بھیڑ میں وہ شوخ کہاں مل جائے
اجنبی گاؤں میں پھرتا ہوں یہ امید لئے
چھاؤں درکار ہے تھوڑی سی جہاں مل جائے
کیا تماشہ ہے کہ میں قصد نشیمن لے کر
گھر سے نکلوں تو مجھے برق تپاں مل جائے
وہیں آ جاتا ہے ناکامئ قسمت کا خیال
سود کی دل میں تمنا ہو زیاں مل جائے
کاش قاصد کو مرا حال سنانے کے لئے
چند لمحوں کے لئے میری زباں مل جائے
میرے اشعار ہوں مقبول زمانہ کوثرؔ
مجھ کو ایسا کہیں انداز بیاں مل جائے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.