Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

پھر یہ کس نے مجھے جگایا ہے

عزیر رحمان

پھر یہ کس نے مجھے جگایا ہے

عزیر رحمان

MORE BYعزیر رحمان

    پھر یہ کس نے مجھے جگایا ہے

    پھر سے خوابوں میں کون آیا ہے

    پھر سے نم یہ ہوئیں ہیں کیوں آنکھیں

    پھر تمہارا خیال آیا ہے

    پھر سے روٹھی ہے کیوں یہ شہنائی

    پھر سے ماتم کا ماہ آیا ہے

    آرزو ہو گئی ہے پھر بے باک

    پھر خبر گرم کوئی لایا ہے

    پھر نئے سال کی ہے تیاری

    جشن پر گولیوں کا سایا ہے

    پھر چمن میں رہے گا ہنگامہ

    پھر نیا پھول کوئی آیا ہے

    پھر سے بادل ہیں آسمانوں میں

    ابر امیدیں لے کر آیا ہے

    پھر سزا کا ہوا ہے اندیشہ

    مجھ کو تنہائی میں بلایا ہے

    پھر سے تاریخ بن گیا موضوع

    پھر سے قصہ نیا بنایا ہے

    پھٹ رہی ہے یہ پھر سے دھرتی کیوں

    پھر سے یزداں کا قہر آیا ہے

    گھر ہوا ہے خدا کا ویراں پھر

    پھر سے آسیب اس پہ چھایا ہے

    پھر سے قانون طاق پر رکھا

    پھر سے دنگائیوں کو لایا ہے

    دیکھو تو غور سے وہی ظالم

    پھر سے چہرہ بدل کے آیا ہے

    پھر سے چھائی ہے ایک خاموشی

    پھر نیا ظلم کوئی ڈھایا ہے

    پھر ہے بستی میں ایک بے چینی

    پھر نیا فتنہ آزمایا ہے

    پھر سے خطرہ کھڑا ہے منہ کھولے

    پھر سے اپنا ہوا پرایا ہے

    پھر سے مندر میں شنکھ پھونکے ہیں

    پھر سے گنبد میں خوف آیا ہے

    سازشیں بند ہوں تو دم آئے

    پھر لگے دیش لوٹ آیا ہے

    RECITATIONS

    عزیر رحمان

    عزیر رحمان,

    عزیر رحمان

    پھر یہ کس نے مجھے جگایا ہے عزیر رحمان

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے