Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

پھرتے ہیں اب بھی دل کو گریباں کیے ہوئے

احمد فراز

پھرتے ہیں اب بھی دل کو گریباں کیے ہوئے

احمد فراز

MORE BYاحمد فراز

    پھرتے ہیں اب بھی دل کو گریباں کیے ہوئے

    جن وحشیوں پہ ہیں ترے احساں کیے ہوئے

    تجدید عشق کیا ہو کے برسوں گزر گئے

    تجھ سے کوئی سخن بھی مری جاں کیے ہوئے

    اب تجھ سے کیا گلہ ہو کے اک عمر ہو گئی

    ہم کو بھی قصد کوچۂ جاناں کیے ہوئے

    دل سے ہوئی ہے پھر ترے بارے میں گفتگو

    تر آنسوؤں سے دیدہ و داماں کیے ہوئے

    جی مانتا نہیں ہے کہ ہم بھی بھلا چکیں

    تیری طرح سے وعدہ و پیماں کیے ہوئے

    کچھ ضد میں ناصحوں کی تجھے چاہتے رہے

    کچھ پاسداریٔ دل ناداں کیے ہوئے

    ہم وہ کہ تجھ کو شعر میں تصویر کر دیا

    صورت گران شہر کو حیراں کیے ہوئے

    بازار سرد تھا نہ خریدار کم نظر

    ہم خود تھے اپنے آپ کو ارزاں کیے ہوئے

    اے عشق ہم سے اور بھی ہوں گے زمانے میں

    اچھے بھلے گھروں کو بیاباں کیے ہوئے

    کچھ ہم سے نامراد کہ پھرتے ہیں کو بہ کو

    دل کو کسی فقیر کا داماں کیے ہوئے

    وعدہ کیا تھا اس نے کسی شام کا کبھی

    ہم آج تک ہیں گھر میں چراغاں کیے ہوئے

    اب اس کے جور سے بھی گئے ہم کہ جب سے ہیں

    اپنے کیے پہ اس کو پشیماں کیے ہوئے

    یہ رت جگے قبول کہ آرام سے تو ہیں

    رکھتے تھے ورنہ خواب پریشاں کیے ہوئے

    ہم وہ اسیر ہیں کہ زمانے گزر گئے

    بند اپنے آپ پر در زنداں کیے ہوئے

    ترک وفا کے بعد ہوس اختیار کی

    اس کاروبار میں بھی ہیں نقصاں کیے ہوئے

    جان فرازؔ مرگ تمنا کے باوجود

    بھولے نہیں ہمیں ترے احساں کیے ہوئے

    ویڈیو
    This video is playing from YouTube

    Videos
    This video is playing from YouTube

    احمد فراز

    احمد فراز

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY
    بولیے