پھول ہنسے اور شبنم روئی آئی صبا مسکائی دھوپ
پھول ہنسے اور شبنم روئی آئی صبا مسکائی دھوپ
یاد کا سورج ذہن میں چمکا پلکوں پر لہرائی دھوپ
گاؤں کی دھرتی بانجھ ہوئی ہے پنگھٹ سونا سونا ہے
پیپل کے پتوں میں چھپ کر ڈھونڈھتی ہے تنہائی دھوپ
کوئی کرن بھی کام نہ آئی جیون کے اندھیارے میں
میرے گھر کے باہر لیکن لیتی رہی انگڑائی دھوپ
ہم تو سدھ بدھ کھو بیٹھے تھے ہستی کے ویرانے میں
جانے کب زلفیں لہرائیں جانے کب سنولائی دھوپ
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.