پھول جیسی ہے کبھی یہ خار کی مانند ہے
پھول جیسی ہے کبھی یہ خار کی مانند ہے
زندگی صحرا کبھی گلزار کی مانند ہے
تم قلم کی دھار کو کم مت سمجھنا دوستو
یہ قلم تو ہے مگر تلوار کی مانند ہے
چار دن کے واسطے سب کو ملی ہے دہر میں
زندگی بھی ریت کی دیوار کی مانند ہے
پاس پیسہ ہے نہیں پھر بھی جہاں میں مست ہوں
زندگی اپنی کسی فن کار کی مانند ہے
زندگی کس وقت دھوکا دے دے امبرؔ کیا پتا
یہ بھی لگتا ہے کسی غدار کی مانند ہے
- کتاب : Adbi Safar Jari Rahe (Pg. 27)
- Author : Amber Joshi
- مطبع : Star Publications (2016)
- اشاعت : 2016
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.