پھول مرجھا جائیں گے کانٹے لگے رہ جائیں گے
پھول مرجھا جائیں گے کانٹے لگے رہ جائیں گے
ہر خوشی مٹ جائے گی بس دکھ ہرے رہ جائیں گے
لالہ زاروں کہساروں میں تمہیں ڈھونڈیں گے ہم
یاد کے بے نام سے کچھ سلسلے رہ جائیں گے
تم قریب ہو کر بھی اتنی دور ہوتے جاتے ہو
قربتوں کے درمیاں بس فاصلے رہ جائیں گے
تصفیہ مابین اپنے ہو نہ پائے گا کبھی
ہم انا کی آگ میں جلتے ہوئے رہ جائیں گے
عزم کی شمعیں امیدوں کی ہر اک قندیل کو
ہم بجھا کر ظلمت شب میں کھڑے رہ جائیں گے
سرمہ و غازہ کے بدلے دھول جمتی جائے گی
سب کے چہرے گرد قسمت سے اٹے رہ جائیں گے
سب چلے جائیں گے اک بے نام منزل کی طرف
گھر کی تختی کی جگہ کتبے لگے رہ جائیں گے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.