پھولا پھلا شجر تو ثمر پر بھی آئے گا
پھولا پھلا شجر تو ثمر پر بھی آئے گا
لیکن اسی لحاظ سے پتھر بھی آئے گا
حالات جب بھی شہر کے فلمائے جائیں گے
پردے پہ میرے قتل کا منظر بھی آئے گا
بے چہرہ پھر رہا ہوں مگر اس یقیں کے ساتھ
آئینہ میرے قد کے برابر بھی آئے گا
کب تک کوئی چھپے گا عداوت کے غار میں
دشمن کبھی تو سامنے کھل کر بھی آئے گا
بے وجہ رنجشوں سے دلوں کو بچایئے
ذہنوں کا بھید بھاؤ لبوں پر بھی آئے گا
بہتر ہے دوستو کہ یہیں ڈال دو پڑاؤ
آگے بڑھے تو شہر ستم گر بھی آئے گا
ابھریں گے پستیوں سے بھی اک روز ہم ظفرؔ
اونچائیوں پہ اپنا مقدر بھی آئے گا
- کتاب : Nawa-e-harf-e-khamoosh (Pg. 111)
- Author : Zafar Kaleem
- مطبع : Zafar Kaleem (2007)
- اشاعت : 2007
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.